رفاقت اور دوستی کے معیار۔۔۔۔۔۔ علامہ رضاءالدین صدیقی

کہتے ہیں کہ صØ+بت صالØ+ ترا صالØ+ کند، صØ+بت طالع ترا طالع کند۔ نیک اور صالØ+ فرد Ú©ÛŒ صØ+بت اور دوستی صالØ+یت اور پر ہیز گاری کا باعث بنتی ہے اور برے افراد Ú©ÛŒ صØ+بت بھی برائی Ú©ÛŒ طرف Ù„Û’ جاتی ہے۔ عر ب کہتے ہیں المرء علی دین خلیلہٖ انسان اپنے دوست Ú©Û’ مسلک ومشرب پر ہوتا ہے۔ اگر انسان Ú©Ùˆ ایسی رفاقت Ú©ÛŒ تلاش ہو جو اس کیلئے دین اور دنیا دونوں میں معاونت کا سبب بنے ØŒ تو اس کا معیا ر کیا ہونا چاہیے، امام غزالی کہتے ہیں اپنے رفیقِ کار (پارٹنر) اور دوست کا انتخاب کرتے ہوئے اس میں پانچ خصلتیں ضرور دیکھو۔ (Û±) عقل (Û²)Ø+سن خلق(Û³) خیر Ú©ÛŒ صلاØ+یت (Û´) سخاوت (Ûµ)سچائی۔(Û±) عقل مند شخص Ú©Ùˆ اپنا دوست بنائو کیونکہ اØ+مق Ú©ÛŒ دوستی کا کوئی فائدہ نہیں۔ اØ+مق Ú©ÛŒ دوستی کا انجام تنہائی اور قطع تعلقی پر ہوتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ تمہیں فائدہ ہو لیکن جہالت Ú©ÛŒ وجہ سے نقصان پہنچاتا ہے‘ اسی لیے کہا گیا ہے کہ بے وقوف دوست سے عقل مند دشمن بہتر ہے۔ Ø+ضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں۔ ’’جاہل سے دوستی مت رکھو اور اپنے آپ Ú©Ùˆ اس سے بچائو پس کتنے جاہل ہیں جنہوں Ù†Û’ Ø+لیم شخص Ú©Ùˆ ہلاک کر دیا‘‘۔ (Û²) بدخو اور بدخلق Ú©ÛŒ پہچان یہ کہ غصے Ú©Û’ وقت اس کا نفس اسکے قابو میں نہیں رہتا۔ Ø+ضرت علقمہ عطاروی رØ+متہ اللہ علیہ Ù†Û’ وفات Ú©Û’ وقت اپنے بیٹے Ú©Ùˆ وصیت Ú©ÛŒ کہ بیٹا اگر کسی Ú©Û’ دوست بننا چاہتے ہو تو ایسے شخص Ú©ÛŒ سنگت اختیار کرو کہ اگر تم اسکی خدمت کرو تو وہ تمہیں Ù…Ø+فوظ رکھے اور بچائے گا، اگر اس سے مِلو، تو تمہارے اخلاق سنوریں۔ تم اس سے نیکی کرو تو اسے شمار کرے اور یا درکھے اگر تم سے Ú©Ùˆ ئی فروِ گذاشت ہو جائے تو وہ تم سے در گزر کرے۔ (Û³) ایسے شخص کا انتخاب کرنا چاہیے۔ جس کا رØ+جان طبع خیر Ú©ÛŒ طرف ہو۔ یاد رکھو جو شخص اللہ سے نہیں ڈرتا Ø+وادثات زمانہ بھی اسکی اصلاØ+ نہیں کر سکتے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشاد ہے۔ ’’اس شخص Ú©ÛŒ پیروی نہ کر Ùˆ جس کا دل ہم Ù†Û’ اپنی یا د سے غافل کردیا اور وہ اپنی خواہشات کا پیر وکار ہے۔‘‘ (Û´) Ø+ریص اور لالچی Ú©ÛŒ دوستی سے بھی اجتنا ب کر نا چاہیے۔ (Ûµ) جھوٹا شخص سراب Ú©ÛŒ طرØ+ ہوتا ہے جس سے دور Ú©ÛŒ چیز یں نزدیک اور نزدیک Ú©ÛŒ اشیاء دور نظر آتی ہیں۔ جھوٹ کا عادی شخص تمہارے وہ خصائل بیان کریگا جن سے تم خالی ہو اور تمہاری جن غلطیوں Ú©ÛŒ نشاندہی ضروری ہے Ù…Ø+ض تمہیں خوش کرنے کیلئے ان سے پہلوتہی کر یگا۔ ہماری روشن اور تابندہ اخلا Ù‚ÛŒ قدروں Ù†Û’ ایک عام دوستی کیلئے کتنے معیار قائم کیے ہیں اور ہم اپنے ماØ+ول معاشرے اور ملت Ú©ÛŒ ذمہ داریوں کیلئے بھی کسی معیا ر Ú©Û’ قائل نہیں رہے Û”